ولانا فضل الرحمان  نے عمران خان سے بات چیت کے امکان کو مسترد  کردیا

0

اسلام آباد (آوازہ نیوز) پی ڈیم ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان  نے سابق وزیراعظم عمران خان سے بات چیت کے امکان کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہکیا عمران خان اس قابل ہے کی اس کے ساتھ بات چیت کی جائے،سیاستدان جیل جانے سے نہیں ڈرتا سوائے عمران خان کا نازک مزاج لوگوں کی پارٹی تحریک نہیں چلاسکتی   “یہ تلوے گرم زمین پر رکھنے والے تلوے نہیں، ان کے ساتھ وہ  ہیں جن کے پر گرم ہوا میں جلتے ہیں”۔  اتوار کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان  نے کہا کہسیاسی صورتحال کی تصویر جو پیش کی جارہی ہے،ہماری نظر میں تصویر اس سے بالکل مختلف ہے۔ہم نے ہمیشہ عدالتوں کا احترام کیا ہے،ہم ہمیشہ آئین و ریاست کے ساتھ کھڑے ہیں۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ عدالت عظمی نے ازخود نوٹس لیا کہ الیکشن شیڈول کیوں نہیں دیا جارہا ، 2018 کے انتخابات پر ایسا نہیں ہوا  کاش اُس وقت بھی ایسا ہوتا  ہم نے تحریک چلائی ۔آج سوموٹو لے رہے ہیں، یہ کیسے کان ہیں جنہیں   ہمارے آزادی مارچ میں شامل پندرہ لاکھ  عوام کی آواز سنائی نہیں دی اور چار لوگوں پر سوموٹو لے لیتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ عمران خان کی ساڑھے 3 سال کی حکومت نے ریاست کو کہاں پہنچا دیا ہے،آئی ایم ایف ہمارے بجٹ بنا رہا ہے قیمتیں کنٹرول کررہا ہے کتنا حق مارا جائے  گا ان لوگوں کا جو ووٹ کے اندراج کی طرف جارہے ہیں۔کیا صوبائی اسمبلیاں وزرا اعلی نے توڑی ہیں یا ایک لیڈر کے حکم پر عمل کیا  گیا ہے ؟ہم ملک میں انتخابات سے انکار نہیں کرتے ہیں۔ ہماری نگران حکومتوں کو برقرار رکھنے کی خواہش نہیں ہے ہم نے ریاست کو درپیش صورتحال کو بھی دیکھنا ہے،ہم نے کسی سیاسی مخالفت پر حقائق پر آنکھیں بند نہیں کرنی ،دو اسمبلیاں اس وقت موجود نہیں ہیں،دو اسمبلیاں ٹوٹنے کا وقت یکساں نہیں، انتخابی شیڈول بھی یکساں نہیں ہیں،شیڈول دینے کا اختیار بھی یکساں ادارے کے پاس نہیں ہے۔مردم شماری بھی ہورہی ہے اب الیکشن  ہوگا تو پرانی مردم شماری پر ہوگا،آئندہ وفاق اور دو صوبوں کے انتخابات پر مردم شماری کی نوعیت اور ہوگی۔مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ہمارے علم میں آیا ہے اور اس کا  نوٹس لینا چاہیے اداروں کو کہ ریٹائرڈ  اہم شخصیات ابھی بھی عمران خان کے لئے لابنگ کررہے ہیں، ادارے اس صورتحال کا نوٹس لے اور انہیں لگام ڈالیں۔مولانا فضل الرحمان  نے کہا کہ ملک کو وہاں پہنچا دیا  گیا ہے کہ غریب آدمی ریاست روٹی مہیا نہیں کرسکتی،آج ہم سے تقاضا کیا جارہا ہے کہ 80 ارب روپے  الیکشن کے  لئے فراہم کریں،جہاں جاتے ہیں آئی ایم ایف رکاوٹ بن جاتا ہے،حکومت پاکستان کی خواہش ہے مذاکرات کے ذریعے معاملات طے کئے جائیں،ہم انکے غلط مطالبات کو بھی جانتے ہیں۔ انتخابات کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ ملک میں بدامنی ہے ہم بہت سے علاقوں میں الیکشن مہم میں نہیں جاسکیں گے،کیا پولیس اور اداروں میں الیکشن میں سیکورٹی دینے کی صلاحیت ہے؟ریاست کو درپیش صورتحال کو ہر حوالے سے دیکھنا ہے ،قانون نافذ کرنے والے اداروں کو بھی دیکھنا ہے،عدلیہ کے ازخود نوٹس پر فیصلہ سے متعلق ماہرین قانون اس پر جرات مندانہ رائے دیں۔مولانا فضل الرحمان کے مطابق اسٹیبلشمنٹ اور اداروں میں اس وقت نظریاتی تقسیم ہوگئی ہے، اس نظریاتی تقسیم کی وجہ عمران خان کی پیدا کردی صورتحال ہے، ہمیں اس وقت دلدل میں پھنسے جیسی صورتحال سے واسطہ ہے۔عمران خان بات چیت کے لئے تیار ہیں؟ سے متعلق سوال کے جواب میں سربراہ پی ڈی ایم نے کہا کہ کیا عمران خان اس قابل ہے کی اس کے ساتھ بات چیت کی جائے، عمران خان کی گرفتاری سے متعلق سوال کے جواب میں مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ”یہ تلوے گرم زمین پر رکھنے والے تلوے نہیں، یہ وہ  ہیں جن کے  پر گرم ہوا میں جلتے ہیں۔ عمران خان سیاستدان ہی نہیں کیونکہ جیل جانے سے ڈرتا ہے جب کہ سیاستدان جیل جانے سے نہیں ڈرتے۔

Leave a Reply